میلبورن (نیوز ڈیسک) فحش فلموں کے صحت اور رویے پر منفی اثرات کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں لیکن ایک آسٹریلوی نوجوان کی سچی کہانی سے واضح ہوتا ہے کہ کیسے یہ عادت تنہائی، مردم بیزاری اور جنسی طاقت سے محرومی کا باعث بن سکتی ہے۔ انتیس سالہ لوک گیسن کی کہانی آسٹریلوی ٹی وی ABC پر ایک ڈاکومینٹری کی صورت میں پیش کی جارہی ہے۔ لوک کا کہنا ہے کہ وہ 11 سال کی عمر میں اپنے باپ کے فحش میگزین کو دیکھ کر فحاشی کی طرف مائل ہوا اور پھر ٹی وی اور اس کے بعد انٹرنیٹ کے ذریعے منحوس مواد کا عادی ہوگیا۔ وہ ساری ساری رات غلیظ فلمیں دیکھتا رہتا اور اکثر صبح کام پر جانے سے پہلے وہ یا تو بالکل نہ سویا ہوتا یا محض گھنٹے بھر نیند لے پاتا۔ عزیزوں اور دوستوں کے ساتھ اس کا میل جول بھی سخت متاثر ہوا اور عمر کی تقریباً تین دہائیاں پوری ہونے کے باوجود وہ کسی خاتون سے خوشگوار قریبی تعلق بھی پیدا کرنے میں ناکام رہا۔ آخر اس کی قابل رحم صورتحال کو دیکھ کر اس کے دوستوں نے اسے ایک بحال مرکز جانے کا مشورہ دیا جہاں تقریباً ڈیڑھ ماہ کے کورس کے بعد اس کی حالت سنبھلی۔ لوک کا کہنا ہے کہ اس نے ٹی وی ڈاکومینٹری میں اس لئے شرکت کی کہ لوگ اس کا انجام دیکھ کر عبرت پکڑیں اور اس عادتِ بد سے دور رہیں۔
- Blogger Comments
- Facebook Comments
Item Reviewed: فحش فلموں کے تباہ کن اثرات ،دوست روٹھ گئے ،گھر والے پریشان
Description:
Rating: 5
Reviewed By: Ammish Raza